مہر خبررساں ایجنسی نے روزنامہ الشرق الاوسط کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ الجزائر کے حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ روان سال ستمبر میں یونیورسٹیوں میں نئے تعلیمی سال کے آغاز کے موقع پر فرنچ زبان کو خارج کرکے انگریزی زبان شامل کیا جائے گا۔
منگل کو روزنامہ الشرق الاوسط نے لکھا ہے کہ پیرس کے ساتھ کشیدگی میں شدت آنے کے بعد الجزائر نے انگریزی زبان میں تعلیم دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ الجزائر 130 سال تک فرانسیسی استعمار کے تسلط میں رہنے کے بعد 1962 میں 8 سالہ جنگ کے نتیجے میں آزاد ہوگیا تھا۔ فرانس نے آج تک الجزائر پر تسلط پر معافی نہیں مانگی ہے۔
وزارت علوم کے سربراہ نے یونیورسٹیوں کے چانسلرز کے نام ایک حکم جاری کیا ہے جس میں گرمیوں کی تعطیلات سے پہلے اجلاس ترتیب دے کر فرانسیسی زبان کی جگہ انگریزی نافذ کرنے کو یقینی بنایا جائے۔
یاد رہے کہ الجزائر نے فرانس کی جانب ہزاروں غیر قانونی مہاجرین کی واپسی کی درخواست مسترد کردی ہے۔ فرانس نے بھی جوابی اقدام میں الجزائری شہریوں کو ویزا کے اجراء کو محدود کردیا ہے۔
فرانسیسی صدر میکرون اور الجزائر کے صدر کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران بھی میکرون کو الجزائر کے شہریوں کی جانب سے احتجاج اور نتقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
آپ کا تبصرہ